پاکستان کی بھارت کے خلاف تاریخی کامیابی پر ڈس ایبلڈ کرکٹرز بھی خوشی سے نہال

پاکستان کی بھارت کے خلاف تاریخی کامیابی پر ڈس ایبلڈ کرکٹرز بھی خوشی سے نہال

عمرشاہین

آئی سی سی ٹی20کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کی بھارت کے خلاف بڑی،اہم اور تاریخی کامیابی پر جہاں پاکستان سمیت دنیا بھر میں پاکستانی شائقین خوشیاں منا رہے ہیں وہیں پاکستان کے ڈس ایبلڈ کرکٹرز بھی اس یادگار فتح پر بہت خوش ،پرجوش ،نہال اور سرشار ہیں ۔ پاکستان کے ڈس ایبلڈ کرکٹر ز نے میچ سے قبل اپنے خیالات اور جذبات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کو فیورٹ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ پاکستان کی ٹیم کو بھارت کے خلاف کسی دباءو کا شکار ہوئے بغیر میچ جیتنا چاہئے ۔ اگر اسے ایک عام کی طرح لیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان میچ نہ جیت سکے اور پھر دنیا نے دیکھا کہ ایسا ہی ہوا ۔

ڈس ایبلڈ کرکٹرز نے پاکستان کی بالنگ ،فیلڈنگ اور بیٹنگ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بابراعظم اور ان کی ٹیم نے واقعی کمال کر دکھایا ۔ ایک بڑے میچ کے دوران کوئی کیچ نہیں گرایا اور ساتھ ساتھ فیلڈنگ بھی لاجواب تھی ۔ تمام ہی بالرز نے بہترین بالنگ کی لیکن شاہین آفریدی کا جواب نہیں تھا ۔ کپتان بابر اعظم اس لحاظ سے خوش قسمت قرار دیے جا سکتے ہیں کہ ان کا نام بھارت کو ورلڈ کپ میچ میں شکست دینے والے پاکستان کے کپتانوں کی فہرست میں سب سے پہلے لکھا جائے گا ۔

ان ڈس ایبلڈ کرکٹرز نے میچ کے بعد اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف میچ سے پہلے ایک’’ ہوا‘‘ کھڑا کر دیا تھا کہ پاکستان کی ٹیم کبھی بھی آئی سی سی ورلڈ کپ میں پاکستان سے نہیں جیت سکی اور یہ کہ یہ میچ صرف ضابطے کی کارروائی ثابت ہوگا ،بھارت تو پہلے ہی میچ جیت چکا ہے اسے دیکھتے ہوئے اگر یہ کہا جائے کہ ’’بابر نے تاریخ دہراتے ہوئے ایک بار پھر ہندوستان فتح کر لیا ہے تو غلط نہ ہوگا ‘‘ ۔

پاکستان کرکٹ ٹیم نے بھارت کو شکست دے کرنا صرف ہم پاکستانیوں کے بلکہ لاکھوں مسلم کرکٹ شائقین کے دل بھی جیت لئے ہیں جو دنیا بھر میں ہیں ۔ پاکستان کے کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر محمد رضوان نے 1992سے آئی سی سی ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں قائم بھارت کی بالا دستی کا بھی خاتمہ کیا ہے اور اس کےلیے پاکستان کے تمام سابق کپتانوں کو ان دونوں کا مشکور ہونا چاہئے ۔ ’’ دس وکٹوں سے عبرت ناک شکست کوئی چھوٹی سے چھوٹی ٹیم بھی نہیں چاہتی ‘‘ ۔ پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان نہار عالم نے کہنا شروع کیا ۔ ’’ ہدف کے تعاقب میں جب مخالف ٹیم بغیر وکٹ گنوائے فتح پاتی ہے تو یہ غیر معمولی بات ہوتی ہے ،کبھی کبھار ہی ایسا ہوتا ہے ،اور پھر جب یہ انہونی پاک بھارت میں پاکستان کے حق میں ہوتو بطور پاکستانی کرکٹر ہماری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہوتا ۔ پاکستان نے واقعی دبئی میں پاکستان بھارت کرکٹ کی تاریخ بدل دی ‘‘ ۔

پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹرز نے اس شکست کے بعد بھارت کے میڈیا کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کو کرکٹ کی طرح ہی لیا جائے تو دونوں ممالک کےلیے بہتر ہوگا ۔ پاکستان اور بھارت کو آپس میں مستقل مسابقتی اور اچھی کرکٹ کھیلنا ہوگی ۔ ہ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین رمیز راجا سے پوری امید ہے کہ اب اس حوالے سے بھی صورت حال بہتر ہوگی اور ایک بار پھر دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ روابط بحال ہونگے ۔ پاکستان کے میڈیا اور پاکستان کے عوام کی جانب سے بھارت کو شکست دینے کے بعد مثبت رد عمل ہی سامنے آیا ہے اور یہی اسپورٹس مین اسپرٹ ہے ۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ’’ پاکستان نے بھارت کو نا صرف ہر شعبہ میں آءوٹ کلاس کیا بلکہ میچ کے بعد کسی قسم کی بے ہودگی کا مظاہرہ نہ کر کے بھی کروڑوں شائقین کرکٹ کے دل جیتے ہیں ،بھارتی کھلاڑی اور عوام پاکستان کے خلاف میچ جیتنے کے بعد جس طرح کا طرز عمل اختیار کرتے ہیں اس پر ہم بات نہیں کرنا چاہتے ،ہم صرف پاکستان کرکٹ کی مثال دے سکتے ہیں کہ انہوں نے زبردست اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا اور یہی بڑی ٹیم کی نشانی ہوتی ہے ۔ ‘‘

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *