‎پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ کے عروج کا سفر آج بھی جاری ہے

‎پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ کے عروج کا سفر آج بھی جاری ہے

‎مشاہدات :عمر شاہین(تیسراحصہ )

2008 میں پہلی نیشنل ڈس ایبلڈ کرکٹ لیگ منعقد کی گئی جسے میگنا مال نے اسپانسر کیا تھا ۔ اس لیگ میں کراچی سمیت ملتان ،لاہور ، ،حیدرآباد ،راولپنڈی ،فیصل آباد ،پشاور،بہاولپور،،کوءٹہ اور سے ٹیموں نے شرکت کی تھی ۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ایک ایسی کرکٹ جو صرف دو سال قبل شروع ہوئی ہو ،جس کی ابتدا میں مشکلات ہی مشکلات ہوں ،ڈس ایبلڈ کھلاڑیوں کی تلاش خود ایک گھمبیر مسئلہ ہو ،اپنے جیسے عزم اور حوصلے والے ہم خیال لوگوں کو جمع کرنا اور ملک بھر میں یہ کام ایک ساتھ کرنا کتنا کٹھن اور صبر آزما کام تھا ،لیکن پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ ایسوسی ایشن نے انتہائی قلیل وقت میں نا صرف یہ کام مکمل کیا بلکہ 8 ٹیموں پر مشتمل لیگ کا کامیابی سے انعقاد کروا کر یہ ثابت کر دیا کہ دنیا میں کوئی بھی کام مشکل نہیں ہوتا اگر آپ میں صبر آزما ہمت ،ولولہ اور کچھ کر دکھانے کی دھن اورکامل عزم صمیم ہو ۔ یہ بات بھی قابل ستائش تھی کہ اس ایونٹ کے تمام تر اخراجات پاکستان ڈس ایبل کرکٹ ایسوسی ایشن نے اپنی مدد آپ کے تحت کیے تھے ۔

یہاں مجھے لکھنے دیجئے کہ اگر ڈس ایبلڈ کرکٹ کا وجود پاکستان میں نہ ہوتا تو آج پاکستان میں وہیل چیئرکرکٹ بھی نہیں ہو سکتی تھی اور یہ بات بھی دل چسپی سے خالی نہ ہوگی کہ ڈس ایبلڈ کرکٹ سے قبل پاکستان ہی کیا دنیا بھر میں صرف بلائنڈ کرکٹ کو ہی معذوروں کی کرکٹ سمجھا جاتا تھا ،اس تصور کو ڈس ایبلڈ کرکٹ کے قیام نے غلط ثابت کیا جو پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ کی سب سے بڑی کامیابی ہے،اس کے بہت بعد پاکستان میں وہیل چیئر کرکٹ وجود میں آئی ۔ چونکہ ڈس ایبلڈ کرکٹ کے بانی سلیم کریم خود ایک ڈس ایبلڈ کرکٹر تھے اسلیے بھی انہیں دوسرے ڈس ایبلڈ کرکٹرز کی مشکلات کو سمجھنے میں آسانی رہتی تھی اور وہ حتی الامکان کوشش کرتے تھے کہ ان کے سرکل میں شامل تمام ڈس ایبلڈ کرکٹرز خود کو نارمل کرکٹرز کی طرح سمجھیں ،کرکٹ ایسے دل چسپ کھیل سے پوری طرح محظوظ ہوں اور بلا کسی دباءو اور خطرے کے اپنی کرکٹ کی صلاحیتوں کا بھر پور اظہار کریں ۔ سلیم کریم خود بھی کرکٹ کھیلتے تھے ، ۔

2009 میں دوسری نیشنل ڈس ایبل کرکٹ لیگ کا انعقاد بھی کامیابی سے کیا گیا ،اس میں 12ٹیموں نے شرکت کی تھی ،اس لیگ میں ڈس ایبلڈ کرکٹرز کے کھیل کا معیار بھی پہلے سے بہت بلند نظر آیا ،دوسری لیگ بھی کراچی ڈس ایبلڈ کرکٹ ٹیم کے نام رہی ۔ اسی لیگ کے بعد پاکستان ڈس ایبل کرکٹ ٹیم کے قیام کی راہ ہموار ہوئی جس نے اگلے ہی سال پہلا بین الاقوامی دورہ کیا ۔ پاکستان ڈس ایبل کرکٹ ایسوسی ایشن کی متواتر کرکٹ سرگرمیوں اور کھلاڑیوں کے بہترین پول کی تیاری کو دیکھتے ہوئے اسے ملائشیا اور سنگاپور سے دورے کی دعوت ملی جو کہ ان کی بہت بڑی کامیابی تھی ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی اس دورے کےلیے پاکستان کرکٹ ڈس ایبل کرکٹ ٹیم کو ریکگنائز کیا ۔ پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ ٹیم نے اس دورے کے دوران ملائشیا اور سنگا پور میں 6میچز کھیلے ۔ ان میں سے پانچ جیتے اور ایک میں اسے شکست ہوئی ۔ ان میچوں کے دوران پاکستان کے ان سپوتوں نے اپنی خداد اد صلاحیتوں سے میزبان ملک کے کھلاڑیوں اور شائقین کو حیران بھی کیا ،ان کے تمام میچز نارمل ٹیموں کے خلاف تھے ۔ (جاری ہے)

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *