پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ کے عروج کا سفر آج بھی جاری ہے (بیسواں حصہ)

پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ کے عروج کا سفر آج بھی جاری ہے (بیسواں حصہ)

عمرشاہین

فروری میں چھٹی ڈس ایبلڈ نیشنل ٹی20کرکٹ چیمپئن شپ کا دوسرا مرحلہ راولپنڈی اسلام آباد میں کھیلا گیا ،جہاں موسم انتہائی خوشگوار اور قدرے کم سردہو گیا تھا ۔ ایونٹ کے دوسرے مرحلے کے میچز شاندار اور ہموارانداز میں منعقد کئے گئے ۔ اس مرحلے میں پشاور ،اسلام آباد،سیالکوٹ ،فاٹا،آزاد کشمیر،ایبٹ آباد ،لاہوراور میزبان راولپنڈی کی ٹیموں نے شرکت کی ۔ گروپ میچز میں بہترین مسابقتی کرکٹ دیکھنے کو ملی جو کہ پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ ٹیم کا وطیرہ رہا ہے ۔ اسی ایونٹ میں آزاد کشمیر کی ٹیم77رنز پر آءوٹ ہوئی ۔ آخری لیگ میچ میں اسلام آباد نے لاہور کو میچ کی آخری گیند پر شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی اگر اسلام آباد کی ٹیم یہ کامیابی نہ حاصل کرتی تو اس کا سیمی فائنل کھیلنا نا ممکن تھا ۔ سیالکوٹ اور ایبٹ آباد کا میچ ٹائی ہوا جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس ایونٹ میں کرکٹ کا معیار کس قدر بلند ہوگا ۔ چیمپئن شپ کے دوسرے مرحلے کے تمام میچز ڈائمنڈ کرکٹ گراءونڈ اور راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے تھے ۔

گروپ میچوں کے بعد گروپ سی سے اسلام آباد اورگروپ ڈی سے پشاور نے سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کیا تھا ،اس سیمی فائنل میں بھی زبردست مقابلہ دیکھنے میں آیا تاہم میزبان اسلام آباد نے مضبوط حریف پشاور کو 42رنز سے مات دے کر فائنل میں جگہ بنائی جہاں اس کا مقابلہ کراچی مرحلے کے سیمی فائنل کی فاتح ملتان سے ہوا ۔ سیمی فائنل میں پشاور نے ٹاس جیت کر اسلام آباد کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی جو ان کی غلطی قرار دی جا سکتی ہے ۔ میزبان سائیڈ نے 9وکٹوں پر139رنز اسکور کر ڈالے ،اس کی جانب سے شفیق احمد نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے 47گیندوں پر7 چھکوں کی مدد سے74رنز بنائے جبکہ علی عباس نے17اور عدیل عباسی نے15رنز اسکور کیے ۔ عبداللہ آفریدی نے17رنز کے عوض تین اور کپتان نہار عالم نے 11رنز دے کر دو وکٹ لئے ۔

پشاور کی ٹیم میں بہترین ڈس ایبلڈ کرکٹرز شامل تھے اسلیے 140رنز کا ہدف قابل رسائی قرار دیا جا رہا تھا لیکن جب پشاور کی اننگزکا آغاز ہوا تو میزبان اسلام آباد کی نپی تلی بالنگ کے سامنے پشاور کی مضبوط ٹیم صرف97رنز پر ڈھیر ہو گئی اور42رنز سے میچ ہار گئی ۔ اس کی جانب سے عبداللہ آفریدی18،کپتان نہار عالم16ہی کچھ مزاحمت کر سکے ۔ اسلام آباد کی جانب سے واقف شاہ نے بہترین بالنگ کی 24رنز دے کر چار وکٹ لے کر پشاور کی تباہی کے ذمہ دار بنے ۔ ملک کاشف نے10رنز دے کر تین اور حمایت خان نے 15رنز کے عوض دو وکٹ حاصل کر کے اپنی ٹیم کی فائنل میں نشست کنفرم کر دی ۔ واقف شاہ اور شفیق احمد کو مشترکہ مین ٓف دی میچ قرار دیا گیا ۔ سیمی فائنل میں کامیابی کے بعد میزبان اسلام آباد کا فائنل میں ملتان سے مقابلہ ہوا ۔ ملتان کی ٹیم دفاعی چیمپئن تھی جبکہ اسلام آباد کی ٹیم کا یہ پہلا فائنل تھا ۔

فائنل میں ملتان نے اسلام آباد کو شکست دے کر چیمپئن شپ جیتنے کی ہیٹ ٹرک مکمل کی جبکہ اسلام آباد کا پہلی بار نیشنل ٹرافی جیتنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا ۔ فائنل میں اسلام آباد نے ٹاس جیت کر ملتان کو بیٹنگ کی دعوت دے ڈالی جو بعد میں ان کی بھیانک غلطی ثابت ہوئی ،دفاعی چیمپئن ملتان نے 231رنز بنا ڈالے ،اس کی جانب سے کپتان مطلوب قریشی نے ناقابل شکست76،ماجد حسین نے74اور جہانزیب ٹوانہ نے 49رنز اسکور کیے ۔ اسلام آباد کی جانب سے واقف شاہ اور زبیر خان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی ۔ جواب میں ایک بڑے ہدف کے تعاقب میں میزبان اسلا م آباد کی ٹیم 9وکٹوں پر172رنز تک محدود رہی ،اس کی جانب سے عادل عباسی نے51،عثمان پراچہ نے37،صائم علی نے30اور محمد نعیم نے25رنز بنائے ۔ فاتح ٹیم کی جانب سے زبیر سلیم نے تین جبکہ محمد سرفراز اور عمیز الرحمان نے دو دو وکٹلیے ۔ مطلوب قریشی مین آف دی فائنل قرار دیے گئے ۔

ملتان کے مطلوب قریشی چیمپئن شپ میں 220رنز بناکر ایونٹ کے بہترین بیٹسمین قرار دیے گئے ،ملتان ہی کے جہانزیب ٹوانہ 9وکٹوں کے ساتھ بہترین بالر جبکہ ملتان ہی کے ماجد حسین کو 193رنز اسکور کرنے کے ساتھ ساتھ 4وکٹ لینے پر مین آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ دیا گیا ۔ (جاری ہے )

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *