پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ کے عروج کا سفر آج بھی جاری ہے (تیئیسواں حصہ)

پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ کے عروج کا سفر آج بھی جاری ہے (تیئیسواں حصہ)

عمرشاہین

2019کے کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کی نیشنل کرکٹ ٹیم کی سیمی فائنل تک رسائی میں ناکامی پر جہاں پوری پاکستانی قوم سوگوار تھی وہیں نیشنل ڈس ایبلڈ کرکٹرز بھی افسردہ تھے ،یہی وجہ تھی کہ انہوں نے اگست 2109 میں انگلینڈ میں شیڈول فزیکلی ڈس ایبلٹی ورلڈ کرکٹ سیریز میں عمدہ کھیل پیش کرنے کے جزبے کے ساتھ شرکت کی ،انگلینڈ روانگی سے قبل اسی ورلڈ کپ میں پاکستان کی قیادت کرنے والے سرفراز احمد نے بھی قومی ڈس ایبلڈ کرکٹ ٹیم کے کیمپ کا دورہ کیا اور ان کے حوصلوں کو بلند کرنے کےلیے ان سے نا صرف بات چیت کی بلکہ انگلینڈ میں کرکٹ کے حوالے سے مفید ٹپس بھی دیں ۔ کراچی ائیر پورٹ پر ایک بار پھر پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ ٹیم کو مداحوں اور کراچی کے کرکٹ حلقوں کی جانب سے نیک خواہشات اور ڈھیروں دعاءوں کے سائے میں رخصت کیا گیا ۔

پاکستان کے کھلاڑیوں کے چہرے انگلینڈ روانگی سے قبل اس بار بھی اندرونی خوشی سے تمتما رہے تھے کہ وہ ایک بار پھر کرکٹ کی جنم بھومی انگلینڈ میں کرکٹ کھیلنے جا رہے ہیں اور یہ کہ اس بار پانچ ٹیموں کا ایونٹ ہے جس میں بھارت بھی شامل ہے ،ہمارے پاس اچھا موقع ہے کہ ہم اس فزیکلی ڈس ایبلٹی ورلڈ کرکٹ سیریز میں عمدہ کارکردگی سے خود کو دنیا کی بہترین ڈس ایبلڈ کرکٹ ٹیم ثابت کر سکتے ہیں ۔ کراچی ائیر پورٹ پر کھلاڑیوں کے اہل خانہ کی کثیر تعداد بھی اپنے ہیروز کو رخصت کرنے کے لئے موجود تھی اس موقع پر جذباتی مناظر بھی دیکھنے میں آئے ،ہر کھلاڑی کے اہل خانہ نے اپنے ’’گھریلو ہیرو ‘‘ کو اس بات کی تاکید کی کہ انگلینڈ میں اس بار بھی سرخرو ہو کر آنا ہے ۔

ایک بار پھر پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ ٹیم انگلینڈ کی کاءونٹی وورسٹر شائر میں موجود تھی جہاں پہنچ کر اس نے متعدد نیٹ سیشن کئے ،خود کو انگلش کنڈیشنز میں ڈھالنے کے لئے سخت محنت کی ۔ وہاں کی بڑھتی ہوئی سردی کا مقابلہ بھی کیا ۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی میزبانی میں ہونے والی اس فزیکلی ڈس ایبلٹی ورلڈ کرکٹ سیریز کے پہلے میچ میں میزبان انگلینڈ نے پاکستان کو دلچسپ مقابلے کے بعد تین وکٹ سے ہرا دیا ،پاکستان نے پہلے کھیل کر 154رنز اسکور کیے جس میں جہانزیب ٹوانہ کے43،سیف اللہ کے23،محمد شہباز اور حمزہ حمید کے22-22رنز بھی شامل تھے جواب میں انگلینڈ ڈس ایبلڈ نے آخری اوور میں سات وکٹ پر مطلوبہ ہدف حاصل کر لیا ۔ فلن نے69اور گڈون نے 47رنز اسکور کئے ۔ پاکستان کی جانب سے واقف شاہ نے دو وکٹ لئے ۔

پہلے میچ میں انگلینڈ کے ہاتھوں شکست نے پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ ٹیم کو مایوس ضرور کیا لیکن چونکہ قومی ٹیم مقابلہ کر کے ہاری تھی اس لئے ٹیم منیجمنٹ نے کھلاڑیوں کے حوصلوں کو بلند رکھنے کے لئے ان کے لئے ان کے ساتھ خوشگوار ماحول میں میٹنگ کی اور غلطیوں سے سبق سیکھ کر اگلے میچوں پر فوکس کرنے کی ہدایات دیں ۔ پاکستان کا اگلا میچ افغانستان کے ساتھ تھا اس میچ کا نتیجہ بھی پہلے میچ سے مختلف نہیں رہا تھا اور پاکستان کو 26رنز سے شکست ہوئی ۔ افغانستان کی ٹیم نے پہلے کھیل کر 16اوورز میں 142رنز کا مجموعہ ترتیب دیا اس کی جانب سے عماد ذئی نے60اور مندوزئی نے47رنز بنائے ۔ جواب میں پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ ٹیم16اوورز میں 9وکٹ پر 116رنز ہی اسکور کر سکی ۔ حسنین عالم35رنز کے ساتھ نمایاں اسکورر رہے ۔ افغانستان کی جانب سے لنگاری نے چار کھلاڑیوں کو آءوٹ کر کے پاکستان کی شکست میں اہم کردار ادا کیا ۔

دو میچوں میں شکست نے پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ ٹیم کو خواب غفلت سے بیدار کیا ،ٹیم منیجمنٹ اور پی ڈی سی اے نے کرکٹرز کو تلقین کی کہ وہ یہاں پر پچھلے سال کی کارکردگی کی یادوں سے باہر آجائیں اور کسی دباءو میں آئے بغیر اپنا سو فیصد کھیل پیش کریں ۔ اس نصیحت کا اثر بنگلہ دیش کے خلاف اگلے میچ میں دیکھنے میں آیا جہاں پاکستان نے بنگلہ دیش کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد12رنز سے شکست دی ۔ پاکستان نے پہلے کھیل کر 20اوورز میں 130رنز اسکور کئے جس میں عبداللہ اعجاز کے نویں نمبر پر بنائے گئے 23گیندوں پر41رنز کے علاوہ محمد شہباز کے39رنز بھی شامل تھے ۔ جواب میں بنگلہ دیش کی ٹیم 20اوورز میں 118رنز بنا سکی ،اس کی جانب سے وویان51رنز کے ساتھ نمایاں رہے ۔ پاکستان کی جانب سے عبداللہ اعجاز نے21رنز دے کر چار وکٹ لئے اور مین آف دی میچ قرار پائے ۔ پاکستان کو اس جیت نے بہت حوصلہ دیا ا ب اس کا اگلا میچ روایتی حریف بھارت سے تھا ۔ (جاری ہے)

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *