پاکستان ڈس ایبل کرکٹ ٹیم کے کپتان نہار کی آپ بیتی ،جس نے عالم میں خود کو منوایا (تیسرا حصہ )

پاکستان ڈس ایبل کرکٹ ٹیم کے کپتان نہار کی آپ بیتی ،جس نے عالم میں خود کو منوایا (تیسرا حصہ )

عمر شاہین

پاکستان ڈس ایبل کرکٹ ٹیم کے کپتان نہار کی آپ بیتی ،جس نے عالم میں خود کو منوایا (تیسرا حصہ )

عمر شاہین

آل راءونڈ پرفارمنس ،کرکٹ مائنڈ کی ہر جانب دھوم

اسکول فائنل کے بعد نہار عالم نے داءود بھائی کی کپتانی میں ’’بابا ہل کلب‘‘ کی جانب سے اپنا دوسرا میچ کھیلا ،جنہوں نے انہیں اپنی ٹیم کی جانب سے کھیلنے کی آفر سب سے پہلے کی تھی،ان ہی دنوں ان کے گاءوں ’’تنگی ‘‘ میں ہارڈ بال کا ایک ٹورنامنٹ شروع ہوا،رچی کرکٹ گراءونڈ پر منعقدہ اس ٹورنامنٹ میں نہار عالم نے بھر پور شرکت کی ،نہار عالم بیٹنگ کے ساتھ ساتھ بالنگ بھی اسی مہارت سے کیا کرتے تھے ،اپنے دوسرے ہی میچ میں جو کہ اسی ٹورنامنٹ کا میچ تھا ،نہار عالم نے لیگ اسپن بالنگ کے ذریعے تین وکٹیں حاصل کر کے ایک بار پھر لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا ۔ خود ان کی ٹیم کے کپتان داءو د بھائی بھی حیران رہ گئے ،نہار عالم نے اسی ٹورنامنٹ کے دوران مخالف ٹیموں پر اپنے آل راءونڈ کھیل کی دھاک بھی بٹھادی تھی ،نہار عالم ایک چست اور ماہر فیلڈر بھی تھے ،اسی ٹورنامنٹ کے ایک میچ میں انہوں نے نا صرف تین مشکل کیچز پکڑے بلکہ اپنی تیز اور جان دار تھرو کے ذریعے ایک رن آءوٹ بھی کیا ،انہوں نے اس ایونٹ کے ہر میچ میں شرکت کی ،لوگ ان کی بیٹنگ اوربالنگ کے ساتھ ساتھ ان کی فیلڈنگ کے بھی معترف ہو گئے جو نہار عالم کی اوائل کرکٹ کے دنوں کی بہت بڑی کامیابی قرار دی جا سکتی ہے ۔

رفتہ رفتہ نہار عالم کی شہرت ان کے گاءوں ’’تنگی‘‘ سے نکل کر چار سدہ اور اطراف کے علاقوں میں پھیل چکی تھی،اب علاقے کا کوئی بھی ٹورنامنٹ نہار عالم کے بغیر منعقد نہیں ہوتا تھا ،جب انہوں نے اپنا کلب ایران الیون کے نام سے بنایا تو انہیں ہر ٹورنامنٹ کھیلنے کی دعوت بھی ملنے لگی ۔ قدرت نے نہار عالم کو’’زبردست کرکٹ مائنڈ ‘‘ عطا کیا تھا ،ان ہی دنوں چار سدہ میں ٹیپ بال کا کوئی ٹورنامنٹ چل رہا تھا ،نہار عالم کے دوستوں نے اصرار کیا کہ آپ بھی ٹورنامنٹ کا فائنل دیکھنے کے لئے ساتھ چلیں ،نہار عالم نے ہامی بھر لی اور وہ بھی فائنل دیکھنے چلے گئے ،اتفاق سے ان کے دوستوں کی فیورٹ ٹیم کے کچھ کھلاڑی میچ کےلیے بر وقت گراءونڈ نہ پہنچ سکے جس پر دوستوں کے اصرار پر نہار عالم میچ کھیلنے کے لئے رضا مندہو گئے ،تاہم انہوں نے ایک شرط رکھی کہ میچ کے دوران ان کی باتوں پر عملدرآمد کیا جائے تو میچ میں کامیابی یقینی ہے ،ایسا ہی کیا گیا ۔ مخالف ٹیم بہت زبردست اور بہت اچھے کھلاڑیوں پر مشتمل تھی لیکن نہار عالم کے ’’کرکٹ مائنڈ ‘‘ کی بدولت نسبتاًکمزور ٹیم نے فائنل جیت کر انہیں حیران کر دیا ،یہ قدرت کی جانب سے نہار عالم کو عطا کیے گئے ’’کرکٹ مائنڈ ‘‘ کی پہلی جھلک تھی جس نے دیکھنے والوں کو ان کا مزید دیوانہ بنا دیا ۔

نہار عالم کی ابتدائی کرکٹ میں اس طرح کے کئی واقعات ہیں جنہوں نے انہیں اپنے ضلع اور اطراف میں معروف بنا دیا تھا اب لوگ ان کا نام لینے کے بجائے انہیں ’’کپتان ‘‘ کہنے لگے تھے ۔ ان کا کلب ایران الیون اور اکیڈمی بھی بہت معروف ہو چکی تھی اور دوردراز سے اب لوگ ان کی ٹیم کا میچ دیکھنے اور خاص طور پر ان کا کھیل دیکھنے کے لئے آتے تھے ۔ ان کی اکیڈمی میں نو عمر کرکٹرز ان کے پاس کرکٹ کے اسرار ورموز سیکھنے کے لئے آنے لگے،نہار عالم کو قدرت نے یہ ہنر بھی عطا کیا تھا کہ وہ دوسروں تک اپنی بات بہت آسان فہم انداز میں پہنچا سکتے تھے ،مشکل سے مشکل بات وہ سادہ لفظ میں کہنا جانتے تھے ،یہی وجہ تھی کہ ان کے پاس آنے والے نو عمر کرکٹرز ان سے کرکٹ سیکھنے کے ساتھ ساتھ ان سے مانوس ہو جاتے ،نہار عالم کسی بھی بالر کو یا بیٹسمین کو صرف سادہ الفاظ میں ٹپس دیتے اور اسے محنت کرنے کا کہتے ،نو عمر کرکٹر اس پر عمل کرتا اور اپنے کھیل میں نکھار لاتا ،اسی دوران2000 میں نہار عالم نے میٹرک پاس کر لیا تاہم انہوں نے فوری طور پر کالج میں داخلہ نہیں لیا اور اپنا فوکس کرکٹ پر ہی رکھا اور اپنی مہارت میں مزید اضافہ کے لئے محنت کو شعار بنایا ۔ (جاری ہے )

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *