ٹی20ورلڈ کپ پاک بھارت ٹاکرا :ڈس ایبلڈ کرکٹر زکیا سوچ رہے ہیں

ٹی20ورلڈ کپ پاک بھارت ٹاکرا :ڈس ایبلڈ کرکٹر زکیا سوچ رہے ہیں

عمر شاہین

ٹی20ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے سلسلے میں اتوار کو دبئی میں شیڈول پاک بھارت معرکہ کے حوالے سے جہاں دنیائے کرکٹ میں زبردست جوش و خروش پایا جا رہا ہے وہیں پاکستان کے ڈس ایبلڈ کرکٹرز بھی اس جوشیلے ماحول کے رنگ میں رنگے گئے ہیں ۔ ان کرکٹرزنے پاک بھارت میچ کے لئے پاکستان کو جیت کےلیے فیورٹ قرار دے دیا ۔

ان ڈس ایبلڈ کرکٹرز کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ٹیم کو بغیر کسی دباءو کے اتوار کو بھارت کے خلاف میدان میں اترنا چاہئے ۔ ہار جیت کھیل کا حصہ ضرور ہے لیکن ہ میں یقین ہے کہ بابر اعظم اینڈ کمپنی میں اتنی اہلیت اور صلاحیت ہے کہ وہ بھارت کے غرور کو خاک میں ملا سکے ۔ پاکستان کے پاس بھی ٹی20فارمیٹ کے بہترین کھلاڑی موجود ہیں جنہوں نے ماضی میں پاکستان کو کئی میچز جتوائے ہیں ،شعیب ملک ،محمد حفیظ ،فخرزمان اور سب سے بڑھ کر خود بابر اعظم اس وقت بہترین بیٹنگ فارم میں ہیں ۔ یقینی طور پر ان کی بیٹنگ دونوں ٹیموں کے درمیان فرق ثابت ہو سکتی ہے ۔ پاکستان کے نائب کپتان شاداب خان کے پاس بھی یہ اچھا موقع ہے کہ وہ عمدہ بالنگ سے خود کو ہیرو کے طور پر منوا سکیں ۔ ویسے بھی دبئی میں ٹی20کرکٹ کے حوالے سے پاکستان کا ریکارڈ بہت اچھا ہے ۔

پاکستان کی ڈس ایبلڈ کرکٹ ٹیم نے بھی بھارت کے خلاف کئی میچز کھیل رکھے ہیں اور ان کو بخوبی احساس ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان کسی بھی کھیل کا مقابلہ ہو ۔ دباءو دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں پر برابر کا ہی ہوتا ہے ۔ بھارتی کھلاڑیوں کے زہنوں میں بھی کئی چیزیں ایک ساتھ چل رہی ہوتی ہیں ،وہ بھی یہی سمجھتے ہیں کہ ہمارےلیے یہ میچ کتنی اہمیت کا حامل ہے ۔

ڈس ایبلڈ کرکٹرز کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو ماضی کی باتوں کو پس پشت ڈال کر آپس میں سنجیدہ کرکٹ کھیلنی ہوگی تاکہ دنیا کو پتا چلے کہ پاک بھارت کرکٹ مقابلے بھی کسی طرح ’’ ایشز سیریز ‘‘ سے کم نہیں ۔ وقت آگیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے کرکٹ بورڈز آپس میں برابری کی بنیاد پر کرکٹ روابط بحال کریں ۔ ویسے بھی گزشتہ کئی دہائیوں سے پاک بھارت مقابلے مستقل نہ ہونے کی وجہ سے دونوں طرف کی کرکٹ کا کتنا نقصان ہوا ہے اس کا کسی کو اندازہ نہیں ہے اور نا ہی کوئی اس جانب سنجیدگی سے سوچتاہے ۔

’’بھارت کے خلاف جب ہم نے پہلا میچ کھیلا تھا تو میرا دل سینے میں زور زور سے دھڑک رہا تھا ‘‘ ۔ پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان نہار عالم نے جوشیلے لہجے میں بتایا ۔ ’’ ہم ا س سے قبل پاک بھارت کرکٹ میچ صرف ٹی وی اسکرین پر ہی دیکھتے تھے ،جب خود بھارت کے خلاف 2015 میں بنگلہ دیش میں کرکٹ میچ کھیلنا پڑا تو معلوم ہوا کہ فیلڈ کے اندر کھلاڑی کی کیا حالت ہوتی ہے اور یہ کہ وہ کیا سوچ رہا ہوتا ہے ۔ وہ یہی سوچتا ہے کہ مجھے آج سو فیصد نہیں دو سو فیصد کھیل پیش کرنا ہے ۔ اور ہاں ایک اور اہم بات یہ کہ ہم نے بھارت سے میچ کو کبھی جنگ یا روایتی مقابلہ نہیں سمجھا ،اسے کرکٹ میچ کی طرح لیا ہے ،میچ کے دوران بھارتی کھلاڑیوں کے کھیل کی تعریف بھی کی اور انہوں نے ہمارے اچھے کھیل پر ہ میں داد دی‘‘ ۔

پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ ٹیم نے انگلینڈ میں بھی بھارت کے خلاف2019 میں میچ کھیلا تھا ۔ ڈس ایبلڈ کرکٹرز کا کہنا تھا کہ کرکٹ بہت فنی کھیل ہے اور ٹی20تو بالکل ہی انٹر ٹینمنٹ کا گیم ہے ،ایک یا دو اوورز میں میچ کا پانسہ کہیں بھی پلٹ سکتا ہے ،جیسا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں ہوا جب پاکستان کے بالر نے آخری اوور میں 19رنز دے دیے ۔ ’’اچھی ٹیم وہی ہے جو اپنی غلطیوں سے سیکھے ‘‘ ۔ ایک سینئر ڈس ایبلڈ کرکٹر نے کہا ۔ ’’پاکستان کے پاس اچھے اور اس فارمیٹ کے میچ ونر کھلاڑٖی موجود ہیں ۔ اتوار کو ایک سنسنی خیز میچ کی توقع ہے ۔ لازمی نہیں کہ جو کام آئی سی سی ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹس کے پاک بھارت گزشتہ12میچوں میں نہیں ہوا ،وہ اب بھی نا ہو ،جی ہاں !آپ صحیح سمجھے ۔ اسکور12-0سے12-1ہونے والا ہے ’’ ۔ آخری جملہ انہوں نے مسکراتے ہوئے ادا کیا تھا ۔

پاک بھارت میچ کے حوالے سے میڈیا کے کردار پر ان کرکٹرز کا کہنا تھا کہ بھارت کا میڈیا ہی اس موقع کو کیش کرواتا ہے ،پاکستان کا میڈیا بھارتی میڈیا کی باتوں کا جواب دیتا ہے اوراپنی ٹیم کو سپورٹ کرتا ہے بس ! ۔ اچھی بات یہ ہے کہ ہماری ٹیم کے کھلاڑی بھارتی میڈیا کی باتوں کو سنجیدگی سے نہیں لیتے اور نا ہی ایک عام پاکستانی ۔ میچ کے بعد جو تجزیے سامنے آتے ہیں ہم ان ہی کو دیکھ کر بہت کچھ سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں جو ہماری طرز کی کرکٹ میں آگے چل کر ہمارے کام آتے ہیں ۔

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *